top of page

سنا ہے جنگ ہوگی, جنگ ہونی چاہیے

  • Writer: Muhammad Athar Mehmood
    Muhammad Athar Mehmood
  • Mar 5, 2019
  • 1 min read

سنا ہے جنگ ہوگی,

جنگ ہونی چاہیے,

ہاں مگر ہتھیاروں سے نہیں,

ٹینک,بارود ,ایٹم اور تلواروں سے نہیں,

غربت ,بھوک,اور غم کے ماروں سے نہیں,

گھر کے چولہے کی خاطر سرحدوں پہ کھڑے ماؤں کے پیاروں سے نہیں,

لہلہاتی فصلوں کے گوشوں, چمن میں بہاروں سے نہیں,

نوخیز کلیوں, کھِلتے گلابوں , مستقبل کے معماروں سے نہیں,

ہر لحظ پِستے,ہر لحظ مرتے,ہر لحظ کُڑتے محرومیوں کے عزاداروں سے نہیں,

کوکھ میں پلتے, آنگن میں چلتے, بسترِ پہ لیٹے بیماروں سے نہیں,

خدا کے بعد خانداں کے سہاروں سے نہیں,

درسِ انسانیت دیتے ہوۓ اداروں سے نہیں,

ِ زندگی کے استعاروں سے نہیں,

جھرنوں , بہتے پانیوں اور قدرت کے شاہکاروں سے نہیں,

جنگ ہونی چاہیے,

وسائل پہ قابض سرمایہ داروں سے جنگ,

مثلِ وبا پھیلتی بھوک کے ذمہداروں سے جنگ,

پیاسی زمین کو سیراب کرتے پانیوں کو روکتے ہوۓ کناروں سے جنگ,

جھوٹی ذات پات کے زعم میں ٹہلتے تھانیداروں سے جنگ,

منبر و ایوان می بیٹھے مفاد پرست و مکاروں سے جنگ,

رنگ,نسل,مذہب کے ٹھیکیداروں سے جنگ,

حوسِ اقتدار کے کھوکھلے نعروں سے جنگ,

کثرتِ دولت کے سبب پھولے ہوۓ غباروں سے جنگ,

درسِ انسانیت سے عاری سب اداروں سے جنگ,

عقل و فہم سے خالی سروں پر سجی سب دستاروں سے جنگ,

جنگ کے خبط میں مبتلا زہنی بیماروں سے جنگ,

جنت بانٹتے جہنم کے سب سرداروں سے جنگ,

دلوں میں جلتی نفرت کی آگ کے شراروں سے جنگ,

جھوٹ,ملاوٹ ,تعصب,بے روزگاری...ان چاروں سے جنگ,

سنا ہے جنگ ہوگی.

جنگ ہونی چاہیے.

 
 
 

Comments


 

Being A Master Group Of Technology

Proudly created with Wix.com

 

 

Copyright
bottom of page